نام کتاب ۔سرابِ زندگی
(افسانوی مجموعہ)
مصنف۔اختر کاظمی
مبصر ۔سعیدؔ رحمانی
اختر کاظمی کا ادبی سفر گزشتہ پانچ دہائیوں پر محیط ہے ۔ابتدا انھوں نے افسانہ نگاری سے کی۔اولین افسانہ ’’سرابِ زندگی‘‘ ہے جس کو انھوں نے زیر نظر مجموعے کا سر نامہ ہے۔ اس کے قبل ان کا ایک ناول’’خزاں کے بعد‘‘ منظر عام پر آچکا ہے۔ افسانہ نگاری کے ساتھ شعروسخن سے بھی ان کی دلچسپی شروع سے رہی مگر باقاعد ہ آغاز۲۰۱۰ء میں کیا۔ ظفر اقبال ظفر ؔ جیسی ہمہ جہت شخصیت کی رہنمائی میںان کی شاعری پروان چڑھتی رہی اور پھر ان کا شعری مجموعہ ’’شہر سخن‘‘شائع ہوکر اہل ادب سے خراج حاصل کرچکا ہے۔
پریم چند کو اردو کے مختصر افسانے کا بانی تسلیم کیا جاتا ہے۔ ان کی پیروی کرتے ہوئے اس فن کو بام ِعروج تک جن افسانہ نگاروں نے پہنچایا ان میں سدرشن‘ علی عباس حسینی‘ منٹو‘ کرشن چندر‘سہیل عظیم آبادی ‘بیدل‘ عصمت چغتائی‘ قرۃ العین حیدر بطور خاص قابل ذکرہیں۔ پروفیسر وقار عظیم کے مطابق وہی افسانہ کامیا ب کہلاتا ہے جس میں کہانی پن کے ساتھ اختصار ‘سادگی‘ اتحادِ اثر‘اتحادِ زمانی اور اتحاد ِ کردار ہو۔ موصوف کے اس خیال کی روشنی میں جب ہم ’’سراب ِزندگی‘‘کا مطالعہ کرتے ہیں تو تسلیم کرنا پڑتا ہے کہ اختر کاظمی کے افسانے اس کسوٹی پر پورے اترتے ہیں اس اختصاص کے ساتھ ساتھ کہ ہر افسانہ معاشرے کو مثبت پیغام بھی دیتا نظر آتا ہے۔ لوگ وقت گزاری اور تفنن طبع کی خاطر فکشن کا مطالعہ کرتے ہیں ۔ساتھ ہی اگر ان افسانوں کے ذریعہ اصلاح معاشر ہ بھی ہوسکے تو ان کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔ اختر صاحب کو اس بات کا احساس ہے ۔چنانچہ وہ افسانہ اصلاحِ معاشر ہ کی غرض سے ہی لکھتے ہیں۔
اس مجموعے میں کل ۲۰ ؍ افسانے ہیں ۔پہلاافسانہ ’’بھوک‘‘انسا ن کی نفسیاتی کیفیت کا اظہاریہ ہے۔اس میں ایک ایسے اجنبی کی کہانی بیان کی گئی ہے جس کے پیٹ کی بھوک مٹ جانے کے بعد جسمانی بھوک جاگ پڑتی ہے۔ چونکہ وہ ایک شریف انسان تھا ‘اس لئے وہ اس بھوک کا قتل کرکے خودکشی کر لیتا ہے۔ اسی طرح کیا نام دوں ‘کرایے کی ماں اورسرابِ زندگی ایسے افسانے ہیں جن میں آج کے بدلتے حالات اور سماجی زندگی کی بھر پور عکاسی ہوئی ہے۔ آج کی زندگی کے نشیب و فراز‘ معاشرتی نا ہمواریوں‘ انسان کی بے حسی‘ جنسی استحصال‘ اخلاقی گراوٹ‘ خود غرضی‘ رشتوں کی پامالی اور مکر و فریب جیسے موضوعات کو بڑے سلیقے سے پیش کیا گیا ہے۔
دلکش بیانیہ کے ساتھ ساتھ زبان کی سادگی و سلاست اور دلکش منظر نگاری کے سبب یہ سبھی افسانے انجذاب توجہ کا باعث ہیں۔ امید ہے کہ یہ مجموعہ اہل ادب کی پذیرائی حاصل کرے گا۔ قیمت ہے ۳۰۰؍ سو روپے اور مصنف کا پتہ:
اختر کاظمی ۔349عرب پور ۔نزد بسنت ٹاکیز۔فتح پور 212601(یوپی)
0 Comments